urdu story



ناظرین کرام پیش خدمت ہے کہانی

ایک عورت پانچ عاشق آئیے پیش

کرتے ہیں ایک ایسی کہانی جو آپ

کو سوچنے پر مجبور کر دے۔ تاجروں

کے خاندان کی ایک بیٹی کی شادی

ایک ایسے مرد سے ہوئی۔ جو سیر و

سیاحت کا بہت شوقین تھا۔ ایک

مرتبہ وہ سفر پر روانہ ہوا اور

طویل عرصے تک اس کی کوئی خبر نہ

آئی۔ اس کی بیوی انتظار اور

احساس تنہائی کے ہاتھوں تاجروں

کے ایک نوجوان خبرو بیٹے محبت

میں گرفتار ہو گئی۔ دونوں ایک

دوسرے کی محبت کے اسیر تھے۔ ایک

دن اس نے का किसी आदमी से झगड़ा

हो गया उस आदमी ने पुलिस में

रिपोर्ट लिखवाई। सर्वराह पुलिस

ने उस नौजवान को गिरफ्तार करके

जेल में डाल दिया। जब ये खबर की

बीवी यानी उस नौजवान के महबूबा

तक पहुंची तो उसने अपने सबसे

कीमती कपड़े तंग किए। और गुस्से

में आग बबूला सर्वराह पुलिस की

खिदमत में पहुंची। पहले वो और

फिर एक रंजिश पेश की, दर्ज था।

जिस शख्स को कैद में डाला गया

है, वो मेरा अजीज भाई है, वो

बेगुनाह है। उसके खिलाफ झूठी

शहादत पेश की गई है। और उसे

नाजायज तरीके से कैद किया गया है

और उसके बगैर मैं लावारिस हूँ

इसलिए मैं ये दरख्वास्त करती

हूँ, कि उसे जल्द से जल्द रिहा

किया जाए। जब वो गुजारिश वाली

शहर की खिदमत में पेश की गई तो

उसने एक नजर औरत पर डाली। नजर का

डालना था कि वो अपना दिल खो

बैठा। औरत से कहा तुम मेरे گھر

میں ٹھہرو جب تک اس نوجوان کو

قید خانے سے منگوائیں۔ جب وہ

آجائے گا تو ہم اسے تمہارے ہمراہ

بھیج  ہائی ملنا بہت

ضروری ہے وہ عورت جو والی کا در

پردہ پیغام سمجھ رہی تھی بولی

अगर ऐसी बात है तो आप मेरे घर

तशरीफ क्यों नहीं लाते? वहां आप

आराम ही कर लेंगे اور ہم گفتگو

کے لیے بھی وقت نکالیں گے۔

تمہارا گھر کہاں ہے؟ والد فورا

بولا اس عورت نے اپنے گھر کا پتہ

دیا۔ وقت تعین کیا اور بڑی بے

نیازی سے آگے بڑھ گئی۔ اس کے بعد

وہ قاضی شہر کے پاس پہنچی اور

کہنے لگی اے قاضی ہمارے نگہبان

کیا بات ہے نے پوچھا اگر آپ میرے

بارے میں انصاف کریں گے تو خدا

آپ کو اجر عظیم بخشے گا تمہارے

ساتھ کس نے نا انصافی کی ہے میرا

ایک بھائی ہے جو معصوم ہے اسے

والی شہر نے سربراہ پولیس کے

کہنے پر جیل میں ڈال دیا ہے اس

کے خلاف جھوٹی شہادتیں پیش کی

گئی ہیں میری آپ سے درخواست ہے

کہ اسے رہا کرنے میں मदद करें।

जब काजी ने उस औरत के हुस्न को

देखा तो बस देखता रह गया उसको

अपने बात पर काबू ना रहा बोला।

तुम मेरे घर में ملازمہوں کے پاس

انتظار کرو میں والی کو پیغام

بھیج کر تمہارے بھائی کو منگواتا

ہوں تمہاری باتوں نے میرا دل

مولیا ہے وہ عورت اس مرد کے دل

کا بھید جان گئی بولی اگر آپ نے

کچھ وقت گزارنا ہے تو میرے گھر

آئیے جہاں ملازمائیں مخل نہیں

ہوں گی اور ہم اکیلے میں بات کر

سکیں گے تمہارا گھر کہاں ہے قاضی

فورا بولا اس عورت نے اپنے گھر

کا پتہ بتایا اور اسے بھی وہ اس

کے بعد وہ کی خدمت میں پیش ہوئی

اور اسے بھی وہی वजीर ने भी उसके

हुस्न को देखकर मुलाकात का बहाना

तलाश किया। औरत ने उसे भी अपने

घर की दावत दी और उसी वक्त

बुलाया जिस वक्त उसने बाकी लोगों

को दावत दी थी उसके बाद वो

बादशाह की खिदमत में हाजिर हुई

अपनी राम कहानी सुनाई और नजरे

कर्म की गुजारिश की बादशाह ए

वक्त ने उसकी बातें सुनी तो उसका

दिल मोहब्बत के तीरों से छलनी हो

गया बादशाह ने तुम्हारे भाई को

किसने कैद किया है? पुलिस ने

उसने जवाब दिया। बादशाह ने ये

मशवरा दिया कि वो उसके साथ میں

چلے کچھ دیر آرام کرے تاکہ وہ

قاضی کو پیغام بھجوا کر اس کے

بھائی کو رہا کروا سکے عورت بولی

یہ آپ کی ذرہ نوازی ہے کہ مجھے

محل میں آنے کی دعوت دی لیکن یہ

مجھ پر اور بھی احسان ہوگا کہ آپ

ناچیز کے غریب خانے میں تشریف

لائیں مجھے امید ہے آپ میری اس

درخواست کو رد نہیں کریں گے

بادشاہ اس کی دعوت قبول کر لی۔

عورت نے بادشاہ کو اپنے گھر کا

پتہ بتایا۔ اور اسے بھی اسی وقت

بلایا جس وقت اس نے باقی تین

مردوں کو دعوت دی تھی۔ جب وہ

عورت بادشاہ سے باتیں کر کے فارغ

ہو گئی۔ تو ایک ترکھان کے پاس

گئی اور اس سے ایک ایسی الماری

بنانے کی درخواست کی جس کے چار

حصے ہوں۔ ار خانہ دوسرے خانے کے

اوپر ہو اور علیحدہ سے کھل سکے۔

پھر اس نے ایسی الماری بنانے کی

اجرت پوچھی ترکھان بولا ویسے تو

اس کی چار گنا ہے لیکن میں تم سے

اتنا متاثر ہوا ہوں اگر تم مجھ

پر مہربان ہو جاؤ تو میں یہ

الماری بطور ہدیہ پیش کر دوں گا

عورت نے حامی بھر لی اور بولی

لیکن چار کے بجائے پانچ خانے

بنانا اور اسے خاص اس دن لانے کو

کہا جس دن سب مہمانوں نے آنا تھا

ترکھان نے اسے رکنے کو کہا اور

تھوڑی ہی دیر میں الماری تیار کر

دی عورت اسے لے کر گھر چلی گئی

اور ترکھان کو بھی اسی دن اسی

وقت کی دعوت دی گئی گھر پہنچ کر

نے कपडे निकाले और उन्हें

मुख्तलिफ रंगों में रंगवा कर

संभाल कर रख दिया। उसके बाद उसने

दावत के लिए शराब, फूलों, फलों

और अतर का इंतजाम करना शुरू कर

दिया। जिस दिन सब मेहमानों ने

आना था। उस औरत ने अपने कीमती

कपड़े लगाया। घर में उम्दा कालीन

बिछाए और सब मेहमानों की आमद का

इंतजार करने लगे। इत्तेफाक से

सबसे पहले काजी नामुदार हुआ और

उसने उसे एहतराम से खुशामदीद

कहा। कदम के लिए रुकी और उसे हाथ

से पकड़ कर सोफे पर बिठा दिया।

फिर वो उसके पहलू में लेट कर

करने लगी फिर बोली आप अपने कपड़े

और पगड़ी उतारकर सुकून से बैठिए।

मैं आपके लिए कुछ खाने-पीने का

इंतजाम लाती हूँ और उसे रंगीन

कपड़े दे दिए। काजी ने अभी औरत

के दिए हुए रंगीन कपड़े पहने ही

थे कि किसी ने दरवाजे पर दस्तक

दी काजी ने पूछा दरवाजे पर कौन

है? मेरा शौहर बोले قاضی کے ہاتھ

پاؤں پھول گئے میں کہاں جاؤں اور

کیا کروں قاضی بولا فکر نہ کرو

عورت بولی میں تمہیں اس الماری

میں چھپا دوں گی جو مناسب سمجھو

کرو قاضی بوکھلایا औरत ने काजी

का हाथ पकड़ा उसे अलमारी के सबसे

निचले खाने में धकेला। और कैद कर

दिया। फिर वो दरवाजे तक गई तो

देखा शहर था। वो कदम के लिए झुकी

और उसे बड़े प्रेम से अंदर ले

आई। फिर वो उसके बैठकर बोली

हुजूरे वाला इसे अपना ही घर

समझिए। और बड़े सुकून से सारा

दिन यहाँ पर गुजारिए। मैं आपकी

खिदमत के लिए हाजिर हूँ मैं आपको

ये रंगीन कपड़े देती हूँ ताकि आप

आराम कर सकें। ये लिबाज शब्द

हावी है। कपड़े तब्दील करने के

बाद वो में मशरूफ हो गए جوالی نے

قربتوں کی لو بڑھانا چاہی تو

عورت بولی اگر آپ میرے بھائی کی

رہائی کے احکام مجھے لکھ دیں تو

میرے دل کو سکون ہو اور میں آپ

کی سے زیادہ محظوظ ہو سکوں والی

نے قلم اٹھایا اور جیل کے افسر

کے نام پیغام لکھا جوں ہی یہ

پیغام آپ تک پہنچے اس شخص کو رہا

کر دیا جائے جس کو یہ لینے آئے

ہیں عورت نے وہ رکا سنبھال کر

رکھ لیا اور اس کی آغوش میں

دوبارہ अभी अपनी के बारे में सोच

रहा था। कि किसी ने दरवाजे पर

दस्तक दी उसने पूछा ये कौन है?

औरत बोली मेरा शौहर। मैं क्या

करूं? उसने बौखलाकर पूछा, आप इस

अलमार छुप जाए। मैं उससे निपटकर

लौटती हूँ। उसने کو الماری کے

دوسرے خانے میں بند کر دیا اور

دروازہ کھولنے لگے دروازے پر

وزیر تھا وہ اسے پیار سے اندر

لائی اس کی تعریفیں کی اس کے بھی

کپڑے بدلوائے اور ابھی ہم آغوش

ہونے ہی والی تھی کہ کسی نے پھر

سے دستک دی وزیر گھبرا گیا اس نے

بھی الماری کے تیسرے خانے میں

وزیر کو بند کر دیا اور دروازہ

کھولنے چلی گئی اس دفعہ بادشاہ

سلامت ہے وہ قدم بوسی کے لیے

جھکی اور اس کا ہاتھ پکڑ کر اس

کو اندر لے آئی. उसने बादशाह को

जगह पर बिठाया और बोलने लगी मेरी

कितनी खुशकिस्मती है कि आपने

मेरी कटिया को रौनक बक्शी आप

सुकून से कुछ वक्त गुजारे मैंने

हल्के फुल्के कपड़े बनवाए हैं

इन्हें पहन कर देखिए उसने बादशाह

के कीमती कपड़े उतरवाकर सादा

रंगीन कपड़े पहनने को दिए वो औरत

अभी बादशाह से गुफ्तगू कर ही रही

थी कि दरवाजा खटखटाने की आवाज आई

बादशाह ने पूछा कौन है? मेरा

शौहर औरत बोली बादशाह गुस्से में

आ गया इससे कहो अपनी मर्जी से

चला जाए वरना उसे سے واپس بھیج

دیا جائے گا عورت بولی فکر کی

بات نہیں میں اسے پیار سے واپس

بھیج دوں گی آپ ذرا آرام کر لیں

اس نے بادشاہ کا ہاتھ پکڑا اسے

چوتھے خانے میں بند کیا اور واپس

آنے کا وعدہ کر کے دروازے کی طرف

چل دی دروازہ کھولا وہ ترکھان

کھڑا تھا اس نے جھک کر عورت کو

سلام کیا عورت نے ناراضگی سے کہا

تم نے الماری ٹھیک نہیں بنائی اس

میں کیا خرابی ہے ترکھان نے

معذرت کے انداز میں پوچھا اس کا

پانچواں خانہ چھوٹا ہے تم خود

گھس کر دیکھ لو اس کے معائنے کے

لیے اندر داخل ہوا تو عورت نے اس

خانے کو بھی بند کر دیا وہ خط لے

کر سیدھی جیل گئی پیغام دیا اور

اپنے عاشق کو رہا کرا کے لے آئی

اس عورت نے اپنے عاشق کو ساری

کہانی سنائی وہ بولا اب ہمیں کیا

کرنا چاہیے وہ بولی اس واقعے کے

بعد ہم اس شہر میں نہیں ٹھہر

سکتے چنانچہ اپنا سامان اونٹوں

پر لا वो दूसरे शहर रवाना हो गए।

उस अलमारी के पांचों खानों में

कैद थे। एक अजीब अजाब से गुजर

रहे थे, ना खाने को कुछ और ना

पीने को कुछ पेशाब को रोकने का

उन पर अलग। आखिर के सब्र का

पैमाना گیا اور اس کا پیشاب خطا

ہو گیا اس کے بعد سلسلہ جاری हो

गया। बादशाह ने वजीर के सर पर,

वजीर ने वाली के सर पर वाली ने

काजी सर पर पेशाब कर दिया। काजी

चीख उठा। इस اور بے حیائی کے حق

हो गई। या एक ہی کافی نہیں تھی

جو پیشاب سے بھی ذلیل کرنا تھا۔

والی نے اس کی آواز پہچانتے ہوئے

کہا خدا تمہارا اجر زیادہ کرے

گا۔ اس کے بعد والی نے की तो

वजीर बोला। उसके बाद वाली ने

शिकायत की तो वजीर बोला, अल्लाह

तुम्हें इसका अजर देगा। जब वजीर

ने مچانا شروع کیا تو بادشاہ نے

اس کی آواز ली लेकिन अपनी ख्याल

रखते हुए खामोश रहा अचानक वजीर

बोला खुदा उस औरत पर लानत भेजे

उसने बादशाह के अलावा शहर के सब

अफसरान को इस मुसीबत में डाला है

ये सुनना था कि बादशाह बोला

फिक्र ना करो मैं सबसे पहले इस

के जाल में फंसा हूँ ये सुनते ही

बोला मैंने तो उसके लिए ये

अलमारी बनाई थी और मैं ही इसमें

कैद हूँ उसके बाद वो सब एक दूसरे

से बातें करने लगे जब हम उस घर

को वीरान देखा तो जमा ایک بولا

یہاں ایک عورت رہا کرتی تھی نا

جانے اسے کیا ہوا ہمیں دروازہ

توڑ کر اندر جانا چاہیے اس سے

بیشتر کہ قاضی عباس شاہ میں

لاپرواہی کے الزام میں دھر لیں

چنانچہ وہ دروازہ توڑ کر اندر

داخل ہو گئے انہوں نے ایک بہت

بڑی الماری دیکھی اور انسانوں کی

بھوک سے رہنے کی آوازیں سنی ان

میں سے ایک بولا کیا اس الماری

میں بھوت پریت ہیں دوسرے نے کہا

ہمیں اس الماری کو جلا دینا

چاہیے۔ قاضی نے یہ سنا تو چیخا

ایسا ہرگز نہ کرنا۔ میں نے کہا

تھا اس الماری میں جنہیں جو

انسانوں کی زبان میں باتیں کرتے

ہیں۔ یہ سننا تھا کہ قاضی نے

پہلے تلاوت قرآن پاک کی اور اس

کے بعد ہمسایوں کو الماری کے

قریب آنے کی دعوت دی۔ جب وہ قریب

آئے تو وہ بولا میں قاضی شیر

ہوں۔ یہ میرا نام ہے اور اس

الماری میں بہت سے آدمی بند ہیں۔

اس نے سب کا تعارف کروایا۔ لیکن

تم لوگ بند کیسے ہوئے ایک نے

پوچھا چنانچہ اس نے سب کو کہانی

تفصیل سے سنائی یہ سننا تھا کہ

ہمسائے ایک ترکھان کو بلا کر

لائے جس نے اس الماری کو کھولا

قاضی والی وزیر بادشاہ اور

ترکھان کو رہا کیا گیا جب سب نے

ایک دوسرے کو عجیب و غریب رنگین

کپڑوں میں دیکھا تو اپنے آپ پر

ہنسنے لگے محترم ناظرین امید

کرتا ہوں کہ ویڈیو آپ دوستوں کو

پسند آئی ہوگی مزید ایسی ویڈیوز

کے لیے ہمارے چینل کو سبسکرائب

کر دیں اور ساتھ میں گھنٹی کے

بٹن کو ضرور دبا دیں تاکہ ہماری

ہر نئی آنے والی ویڈیو سب سے

پہلے آپ تک پہنچے۔ مجھے دیجیے

اجازت سانسوں نے وفا کی تو اگلی

بار ایک اور ویڈیو لے کر آپ کی

خدمت میں حاضر ہوں گا۔

Post a Comment

0 Comments